ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / کجریوال پر موگا میں خالصتان حامی کے گھر شب گزاری کا لگاالزام 

کجریوال پر موگا میں خالصتان حامی کے گھر شب گزاری کا لگاالزام 

Tue, 31 Jan 2017 09:34:29  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 30؍جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا )اپنے پنجاب کے دورے کے دوران اروند کیجریوال سنیچر کی رات کو پنجاب کے موگا میں گردیپ سنگھ نام کے ایک شخص کے گھر قیام کیا تھا ۔غورطلب ہے کہ گروندر سنگھ ایک وقت میں خالصتان لبریشن فرنٹ کا چیف رہا ہے۔پنجاب میں دہشت گردی کے عروج کے زمانہ میں اس پر ہندو- سکھ فسادات بھڑکانے کے الزامات لگے اور ایک شخص کے قتل اور دیگر بہت سے معاملات میں وہ جیل میں بھی رہا، لیکن بعد میں ان مقدمات سے بری ہو کر وہ انگلینڈ چلا گیا اور اب انگلینڈ میں بیٹھ کر وہ مبینہ طور پر خالصتان لبریشن فرنٹ کے لیے کام کر رہا ہے۔اروند کیجریوال کے گردیپ سنگھ کے گھر ٹھہرنے کو لے کر اب پنجاب کی سیاست میں ہنگامہ شروع ہو گیا ہے ،جہاں ایک طرف کانگریس اور اکالی دل نے ایک بار پھر اروند کیجریوال پر پنجاب مخالف اور خالصتان حامی شدت پسند گروپ کے ساتھ سازباز اور ان سے مدد اور فنڈنگ لینے کا الزام لگایا ہے، تو وہیں پنجاب کی ہندو تنظیمیں بھی اروند کیجریوال کے خلاف کھل کر سامنے آ گئی ہیں۔جونااکھاڑہ سے منسلک پنچانند گری مہاراج جو کہ ہندو تخت کے سربراہ بھی ہیں ،انہوں نے پیر کو چندی گڑھ میں پریس کانفرنس کرکے اروند کیجریوال پر خالصتان حامی شدت پسند گروپ سے ملے ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ پروٹوکول کے تحت اروند کیجریوال جو دہلی کے وزیر اعلی ہیں ،وہ سرکاری گیسٹ ہاؤس میں رک سکتے تھے، اپنے کسی عام آدمی پارٹی کے لیڈر کے گھر ٹھہر سکتے تھے ،لیکن پھر بھی اروند کیجریوال نے شب گزاری کے لیے اس گردیپ سنگھ کے گھر کو منتخب کیا، جو پنجاب میں خالصتان کے لیے مسلسل کام کرتا رہا ہے۔اتنا ہی نہیں وہ اب انگلینڈ میں بیٹھ کر سب کچھ کر رہا ہے۔
پنچا نند گری مہاراج نے صاف کیا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں ہندو تنظیمیں کھل کر عام آدمی پارٹی کی مخالفت کریں گی اور لوگوں کو بھی بتائیں گی کہ عام آدمی پارٹی اور اروند کیجریوال کس طرح سے پنجاب کو تقسیم کرنے والی خالصتان حامی طاقتوں کے ساتھ ملے ہوئے ہیں۔اروند کیجریوال کے خالصتان لبریشن فرنٹ کے دہشت گرد کے گھر ٹھہرنے کے معاملے میں عام آدمی پارٹی کے پنجاب انچارج سنجے سنگھ نے صفائی دی ہے۔سنجے سنگھ نے کہا کہ اروند کیجریوال کے موگا میں گردیپ سنگھ کے گھر رکنے کے پروگرام کے بارے میں پنجاب پولیس کو پہلے سے معلومات دے دی گئی تھی اور اگر گردیپ سنگھ دہشت گرد ہے تو پنجاب پولیس کو اروند کیجریوال کو اس گھر میں رکنے سے روکنا چاہیے تھا۔ساتھ ہی سنجے سنگھ نے کہا کہ اروند کیجریوال گردیپ سنگھ کو جانتے ہی نہیں ،وہ تو عام آدمی پارٹی سے جڑے ستنام سنگھ نام کے ایک شخص کے کہنے پر اس گھر میں رکنے کے لیے گئے تھے۔سنجے سنگھ نے یہ بھی کہا کہ عدالت گردیپ سنگھ کو تمام الزامات سے بری کر چکی ہے ،تو ایسے میں اسے دہشت گرد نہیں کہا جا سکتا۔سنجے سنگھ نے ایک تصویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے اکالی دل اور بی جے پی نے اروند کیجریوال کے ایک اور آر پی سنگھ نام کے شخص سے میٹنگ کرنے اور اس کے دہشت گرد ہونے کا الزام لگایا تھا ، لیکن یہی شخص تصاویر میں پنجاب کے وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل کے ساتھ بیٹھا دکھائی دے رہا ہے۔اگر اروند کیجریوال کے ساتھ بیٹھنے والا شخص دہشت گرد ہے تو ایسے میں پرکاش سنگھ بادل نے بھی ایک دہشت گرد کے ساتھ میٹنگ کی ہے اور سکھبیر بادل کو اپنے والد پرکاش سنگھ بادل کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کروانی چاہیے ۔


Share: